Lyrics

ہجومِ... ہجومِ جلوۂ بے رنگ سے ہوش اس قدر گم ہے کہ پہچانی ہوئی صورت بھی پہچانی نہیں جاتی اگر کعبہ کا رخ بھی جانبِ مَے خانہ ہو جائے اگر کعبہ کا رخ بھی جانبِ مَے خانہ ہو جائے تو پھر سجدہ مِری ہر لغزشِ مستانہ ہو جائے اگر کعبہ کا رخ بھی جانبِ مَے خانہ ہو جائے مِرا سر کٹ کے مقتل میں گرے قاتل کے قدموں پر مِرا سر کٹ کے مقتل میں گرے قاتل کے قدموں پر دمِ آخر ادا یوں سجدۂ شکرانہ ہو جائے اگر کعبہ کا رخ بھی جانبِ مَے خانہ ہو جائے تِری سرکار میں لایا ہوں ڈالی حسرتِ دل کی مولا تِری سرکار میں لایا ہوں ڈالی حسرتِ دل کی عجب کیا ہے مِرا منظور یہ نذرانہ ہو جائے اگر کعبہ کا رخ بھی جانبِ مَے خانہ ہو جائے شبِ فرقت کا جب کچھ طول کم ہونا نہیں ممکن مولا شبِ فرقت کا جب کچھ طول کم ہونا نہیں ممکن تو میری زندگی کا مختصر افسانہ ہو جائے اگر کعبہ کا رخ بھی جانبِ مَے خانہ ہو جائے مولا، مولا (مولا) مولا (مولا) مولا رے مولا (مولا) مولا سحر تک سب کا ہے انجام جل کر خاک ہو جانا سحر تک سب کا ہے انجام جل کر خاک ہو جانا بنے محفل میں کوئی شمع یا پروانہ ہو جائے اگر کعبہ کا رخ بھی جانبِ مَے خانہ ہو جائے تو پھر سجدہ مِری ہر لغزشِ مستانہ ہو جائے اگر کعبہ کا رخ بھی (جانبِ مَے خانہ ہو جائے) تو پھر سجدہ مِری ہر لغزشِ مستانہ ہو جائے اگر کعبہ کا رخ بھی جانبِ مَے خانہ ہو جائے
Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out