Lyrics

زندگانی کا سفر کبھی رکتا نہیں زندگانی کا سفر کبھی رکتا نہیں کبھی غم، کبھی ہے خوشی دھوپ چھاؤں ہے یہ زندگی انجانی ہیں جیون کی منزلیں راستوں کا ہے پتا نہ تجھے، نہ مجھے نہ تجھے، نہ مجھے Kiran! تیرا پڑا ہے سایہ جہاں پہ چھائے وہیں پہ غم کے اندھیرے تیرا جیون ایک سزا ہے خوشیاں نہیں ہیں بھاگ میں تیرے ٹھوکروں کے سوا کیا ملا ہے تجھے پھول کھلے تھے ارمانوں کے تجھ کو تیرا پیار ملا تھا چمکے تیری مانگ میں تارے چھوٹا سا سنسار ملا تھا وقت نے پھر سے کیا کر دیا ہے تجھے
Writer(s): Robin Ghosh Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out