Lyrics
وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیے
وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیے
رات دن صورت کو دیکھا کیجیے
وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیے
چاندنی راتوں میں اک اک پھول کو
چاندنی راتوں میں اک اک پھول کو
بے خودی کہتی ہے، "سجدہ کیجیے"
بے خودی کہتی ہے، "سجدہ کیجیے"
وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیے
جو تمنا بر نہ آئے عمر بھر
جو تمنا بر نہ آئے عمر بھر
عمر بھر اُس کی تمنا کیجیے
عمر بھر اُس کی تمنا کیجیے
وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیے
عشق کی رنگینیوں میں ڈوب کر
عشق کی رنگینیوں میں ڈوب کر
چاندنی راتوں میں رویا کیجیے
چاندنی راتوں میں رویا کیجیے
وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیے
ہم ہی اُس کے عشق کے قابل نہ تھے
ہم...
ہم ہی اُس کے عشق کے قابل نہ تھے
کیوں کسی ظالم کا شکوہ کیجیے
کیوں کسی ظالم کا شکوہ کیجیے
وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیے
رات دن صورت کو دیکھا کیجیے
وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیے
وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیے
Writer(s): Akhtar Shirani, Ghulam Ali Sh
Lyrics powered by www.musixmatch.com