Listen to Mujhe Dushman ke Bachon ko Parhana Hai by Azaan

Mujhe Dushman ke Bachon ko Parhana Hai

Azaan

Indian

6,027 Shazams

Lyrics

قلم کی جو جگہ تھی وہ وہی ہے پر اُس کا نام تک باقی نہیں ہے قلم کی نوک پہ نقطہ ہے کوئی جو سچ ہو وہ بھلا جھکتا ہے کوئی؟ وہ جس بچپن نے تھوڑا اور جینا تھا وہ جس نے ماں تمہارا خواب چھینا تھا مجھے، ماں، اُس سے بدلہ لینے جانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے مجھے، ماں، اُس سے بدلہ لینے جانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے وہ کس کو سوچ کے سوتی نہیں ماں کتابیں دیکھ کے روتی رہی ماں ہے کس کی واپسی کی راہ تک تے یہ دروازہ کھلا بابا کیوں رکھتے وہ جو ساری ہی نظروں سے گرا تھا نہ تھا انسان نہ جس کا خدا تھا مجھے، ماں، اُس سے بدلہ لینے جانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے مجھے، ماں، اُس سے بدلہ لینے جانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے وہ ڈر کے سامنے ہن٘ستا گیا ہے جو اپنا چھوڑ کر بستا گیا ہے کہ اک کیسی کہانی لکھ گیا وہ کتابوں میں نشانی رکھ گیا وہ جو ماتھا چومنے والا لہو تھا وہ جس نے خواب کا بھی خوں کیا تھا مجھے، ماں، اُس سے بدلہ لینے جانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے مجھے، ماں، اُس سے بدلہ لینے جانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out