Lyrics

تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے تلاش میں ہے سحر، بار بار گزری ہے تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے نہ گل کھلے ہیں، نہ اُن سے ملے، نہ مَے پی ہے نہ گل کھلے ہیں، نہ اُن سے ملے، نہ مَے پی ہے عجیب رنگ سے اب کے بہار گزری ہے عجیب رنگ سے اب کے بہار گزری ہے چمن پہ غارتِ گلچیں سے جانے کیا گزری چمن پہ غارتِ گلچیں سے جانے کیا گزری قفس سے آج صبا بے قرار گزری ہے قفس سے آج صبا بے قرار گزری ہے تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے
Writer(s): Faiz Ahmed Faiz Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out