Lyrics

آنکھیں دیکھیں تو میں دیکھتا رہ گیا جام دو، اور دونوں ہی دو آتشہ آنکھیں یا مَے کدے کے یہ دو باب ہیں؟ آنکھیں ان کو کہوں یا کہوں، خواب ہیں؟ آنکھیں نیچی ہوئیں تو حیا بن گئیں آنکھیں اونچی ہوئیں تو دعا بن گئیں آنکھیں اٹھ کر جھکیں تو ادا بن گئیں آنکھیں جھک کر اٹھیں تو قضا بن گئیں آنکھیں جن میں ہیں قید آسماں اور زمیں نرگسی، نرگسی، سرمئی، سرمئی حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں آفریں، آفریں، آفریں، آفریں تُو بھی دیکھے اگر تو کہے، ہم نشیں آفریں، آفریں، آفریں، آفریں حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں ایسا دیکھا نہیں خوبصورت کوئی جسم جیسے، اجنتا کی مورت کوئی جسم جیسے، نگاہوں پہ جادو کوئی جسم نغمہ کوئی، جسم خوشبو کوئی جسم جیسے، مچلتی ہوئی راگنی جسم جیسے، مہکتی ہوئی چاندنی جسم جیسے کہ کھلتا ہوا اک چمن جسم جیسے کہ سورج کی پہلی کرن جسم ترشا ہوا دلکش و دل نشیں صندلیں، صندلیں، مرمریں، مرمریں حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں آفریں، آفریں، آفریں، آفریں تُو بھی دیکھے اگر تو کہے، ہم نشیں آفریں، آفریں، آفریں، آفریں حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
Writer(s): Traditional, Javed Akhtar, Nusrat Fateh Ali Khan Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out