Lyrics

چمکتی جو روشنی ایسے مجبوری سے تھک گئی شاموں میں سوگ کرتے موم بتیوں سے شہر میں گرے ہوئے ستارے کرتے امیدوں کی باتیں، ٹوٹے ہیں دل یہ بے چارے پہنی ہوئی اس انا سے کب تک سنیں گے دلاسے؟ بولو کہ کیسے ہم ہوئے تنہا؟ بولو کہ کیسے ہم ہوئے تنہا؟ بولو کہ کیسے ہم ہوئے تنہا؟ بولو کہ کیسے ہم ہوئے تنہا؟ تم میرے ساتھ میں نہیں ہوتے ہو پر میرا ساتھ بھی نہیں چھوڑتے ہو ہم سے دوری بھی رکھتے ہو لیکن کبھی ملاقات بھی نہیں چھوڑتے ہو کبھی میرا ہاتھ بھی نہیں چھوڑتے ہو بات بھی نہیں چھوڑتے ہو رات بھی نہیں چھوڑتے ہو سر پہ بٹھا کے اوقات بھی نہیں چھوڑتے ہو کہہ سکیں تم سے، حالات بھی نہیں چھوڑتے ہو جیت مانوں یا ہار مانوں؟ میں کس کو سب ذمے دار مانوں؟ تمھیں ہنسنا کیوں نہیں یاد رہتا؟ یہ کیسا تیرا کردار مانوں؟ آنسو گر کے موتی بن گئے دولت بن گئی ادھار مانوں رب دیتا بندوں کو چھوٹ اکثر سودے کر کے فرار مانوں بستر کی بکھری چادریں ہیں I made sure, تمھیں یاد رہے ہیں کچھ چیزیں دل پہ چھاپ چھوڑیں کچھ گردن پہ تیرے دانت رہے ہیں ہم کیسی چیزوں پہ آنکھ رکھتے اپنوں میں اپنے چھانٹ رہے ہیں ہم تم سے دل کی بات کرتے تمھیں لگتا، ہم تمھیں ڈانٹ رہے ہیں کیوں؟ یہ نہیں خامیاں ہیں، نہ ہی خوبیاں ہیں لے کر ہلکا دل میں بھی یہاں، تُو بھی یہاں ہے ابھی تو رات باقی، بات باقی داستاں ہے نہ اب دوریاں بچی، پھر کیا درمیاں ہے؟ کیا کچھ کرنے پہ آ گئی منہ پہ لڑنے پہ آ گئی پھر سے بچھڑنے پہ آ گئی موت نہیں آساں، تُو کیوں مرنے پہ آ گئی؟ کیا کچھ کہتے ہم تم سے لکھتا رہا، تُو پڑھنے پہ آ گئی ہجر کی باتیں شہروں میں گونجیں دنیا دھرنے پہ آ گئی، wow چمکتی جو روشنی ایسے مجبوری سے تھک گئی شاموں میں سوگ کرتے موم بتیوں سے شہر میں گرے ہوئے ستارے کرتے امیدوں کی باتیں، ٹوٹے ہیں دل یہ بے چارے پہنی ہوئی اس انا سے کب تک سنیں گے دلاسے؟ بولو کہ کیسے ہم ہوئے تنہا؟ بولو کہ کیسے ہم ہوئے تنہا؟ بولو کہ کیسے ہم ہوئے تنہا؟ بولو کہ کیسے ہم ہوئے تنہا؟
Writer(s): Jahanzaib, Muhammad Umair Tahir, Natasha Noorani Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out