Lyrics

سر چھپا کے میرے دامن میں خزاؤں نے کہا ہمیں سستانے دے، گلشن میں بہار آئی ہے جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا صحنِ گل چھوڑ گیا، دل میرا پاگل نکلا جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا جب بہار آئی تو جب اُسے ڈھونڈنے نکلے تو نشاں تک نہ ملا جب اُسے ڈھونڈنے نکلے تو نشاں تک نہ ملا دل میں موجود رہا، آنکھ سے اوجھل نکلا جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا صحنِ گل چھوڑ گیا، دل میرا پاگل نکلا جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا اک ملاقات تھی جو دل کو سدا یاد رہی اک ملاقات تھی جو دل کو سدا یاد رہی ہم جسے عمر سمجھتے تھے، وہ اک پل نکلا جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا صحنِ گل چھوڑ گیا، دل میرا پاگل نکلا جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا وہ جو افسانہ ِ غم سُن کے ہنسا کرتے تھے وہ جو افسانہ ِ غم سُن کے ہنسا کرتے تھے اتنا روئے ہیں کہ سب آنکھ کا کاجل نکلا جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا صحنِ گل چھوڑ گیا، دل میرا پاگل نکلا جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا
Writer(s): Shaukat K Ali, Ayub Romani Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out