Lyrics

زائر کوئے جناں آہستہ چل دیکھ آیا ہے کہاں آہستہ چل جیسے جی چاھے جہاں میں گھوم پھر یہ مدینہ ہے یہاں آہستہ چل نقشِ پائے سرور کونین کی ہر طرف ہے کہکشاں آہستہ چل حاضری میں ہیں ملک ستر ہزار قُدسیوں کے درمیان آہستہ چل بارگاہِ ناز میں آہستہ بول ہو نہ سب کچھ رائیگاں آہستہ چل در پہ آیا ہوں بڑی مُدت کے بعد اے میری عمرِ رواں آہستہ چل جالیوں کے سامنے جلدی نہ کر وہ ہیں مہرباں آہستہ چل
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Get up to 2 months free of Apple Music
instagramSharePathic_arrow_out